بدھ، 14 جون، 2023

جو پانی دھوپ سے گرم ہو جائے اس سے وضو اور غسل کرنا کیسا ہے ؟

(سنی اسلامک کوئز گروپ)

جو پانی دھوپ سے گرم ہو جائے اس سے وضو کرنا کیسا؟
سنی اسلامک کوئز گروپ 

سوال نمبر (3)
آج کا سوال 

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسٔلہ کے بارے میں کہ

جو پانی دھوپ سے گرم ہو جائے اس سے وضو اور غسل کرنا کیسا ہے ؟


*الجواب بعون الملک الوھاب*

جو پانی دھوپ سے گرم ہو جائے اس سے وضو و غسل کرنا منع ہے اس لئے کہ اس سے برص (یعنی سفید داغ کا مرض ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے) 

حدیث شریف میں ہے ۔ *عن عائشۃ رضی اللّٰہ عنہا قالت اسخنت ماء فی الشمس فقال النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم لا تفعلی حمیراء فانہ یورث البرص* ۔ یعنی حضرت عائشہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ میں نے حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے لئے دھوپ سے پانی گرم کیا تو آپ نے فرمایا ۔ اے حمیراء آئندہ ایسا نہ کرنا کہ اس سے برص پیدا ہوتا ہے ۔ 

اور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی اللّٰہ عنہ ربہ القوی تحریر فرماتے ہیں کہ ،، دھوپ کے گرم پانی سے مطلقاً (وضو صحیح ہے) مگر گرم ملک گرم موسم میں جو پانی سونے چاندی کے سوا کسی اور دھات کے برتن میں دھوپ سے گرم ہو جائے وہ جب تک ٹھنڈا نہ ہو لے بدن کو کسی طرح پہنچانا نہ چاہیے وضو سے نہ غسل سے نہ پینے سے معاذ اللّٰہ احتمال برص ہے۔

فتاویٰ فقیہ ملت جلد اول ص ۷۳/۷۴

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب


*مسلکِ اعلیٰ حضرت سلامت رہے*


*فیضانِ تاج الشریعہ جاری رہے*


طالبِ دُعا 🤲 سگِ *غوثِ اعظم* رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ


منجانب:- غلاماںِ حضور تاج الشریعہ گروپ


نشر و اشاعت:-محافظِ مسلکِ اعلیٰ حضرت


👇👇👇محافظ مسلک اعلیٰ حضرت گروپ میں شامل ہونے کیلئے رابطہ کریں

+919103571080

ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only